بہتر کردہ چارٹس رینڈرنگ انجن کی لوڈنگ کا وقت کم کرتا ہے اور بیٹری کی مدتِ استعمال کو 25% تک بڑھا دیتا ہے۔

اینٹی منی لانڈرنگ (AML) اور اپنے کسٹمر کو جانیں (KYC) پالیسی

1۔ یہ pocketoption.com اور اس کے ملحقہ اداروں کی پالیسی ہے کہ، (اس کے بعد سے «کمپنی» کہا جائے گا) وہ نہ صرف منی لانڈرنگ کو روکے بلکہ اس کی روک تھام کو یقینی بنائے اور کسی بھی قسم کی سرگرمی کو روکے جو منی لانڈرنگ یا دہشت گردی یا مجرمانہ سرگرمیوں کی فنڈنگ میں استعمال ہوں۔ کمپنی اپنے آفیسرز، ملازمین اور ملحقہ اداروں سے یہ چاہتی ہے کہ وہ ان معیارات پر عمل کریں تاکہ وہ اپنی پراڈکٹس اور سروسز کو منی لانڈرنگ کے مقاصد میں استعمال کو روک سکے۔

2۔ پالیسی کے اندر، منی لانڈرنگ کا عام طور پر یہ مطلب ہے کہ ایسے کاموں میں ملوث ہونا جو مجرمانہ طریقے سے حاصل شدہ رقم کو چھپانے اور اس کو دھوکے کا لبادہ پہنانے کے لئے بنائے جائیں تاکہ ایسا لگے کہ غیر قانونی ذریعے سے حاصل شدہ رقم مصدقہ ذرائع سے حاصل کی گئی ہے یا اس سے جائز اثاثے بنائے گئے ہیں۔

3. عام طور پر، منی لانڈرنگ 3 مراحل میں ہوتی ہے۔ نقد رقم پہلے فئنانشل سسٹم میں «پلیسمنٹ» کی اسٹیج پر داخل ہوتی ہے، جہاں مجرمانہ سرگرمیوں کے ذریعے سے حاصل ہونے والی رقم کو مالی آلات میں تبدیل کیا جاتا ہے، جیسا کہ منی آڈرز یا ٹریول چیکس، یا مالی اداروں کے اکاؤنٹ میں ڈپازیٹ کیا جاتا ہے۔ پھر «لیئرنگ» کی اسٹیج پر، فنڈز کو پھر دوسرے اکاؤنٹس یا مالی اداروں میں منتقل کیا جاتا ہے رقم کو اپنی اصل مجرمانہ سرگرمی سے مزید علیحدہ کیا جاتا ہے۔ پھر «انٹیگریشن» کی اسٹیج پر، فنڈز کو معیشت میں دوبار شامل کیا جاتا ہے اور ان کو استعمال کرکے قانونی اثاثے خریدے جاتے ہیں یا پھر ان کے ذریعے مجرمانہ سرگرمیوں یا جائز کاروباروں کی مالی مدد کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ دہشت گردی کی مالی معاونت میں ہوسکتا ہے کہ مجرمانہ نوعیت کی حاصل شدہ رقم ملوث نہ ہو، لیکن یہ اس کی اصل یا فنڈز کے استعمال کو خفیہ رکھنے کی کوشش ضرور ہوسکتی ہے، جو بعد میں مجرمانہ مقاصد کے لئے استعمال کی جائے گی۔

4۔ کمپنی کا ہر ملازم، جس کا کام کمپنی کی اشیاء اور سروسز کو مہیا کرنا ہوتا ہے اور جس کا کام بالواسطہ یا بلا واسطہ کمپنی کے گاہکوں سے ڈیل کرنا ہوتا ہے، اس سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ لاگو اور رائج ہونے والے قوانین کی ضروریات کو جانے جو لڑکی یا لڑکے کی نوکری کی ذمہ داریوں پر اثر اندرز ہوسکتی ہیں، اور یہ ملازم کی حتمی ڈیوٹی ہے کہ وہ ان ذمہ داریوں کو تمام اوقات میں پورا کرے اس طرح کے وہ متعلقہ قواعد و ضوابط کے عین مطابق ہوں۔

5. قواعد و ضوابط میں یہ شامل ہے، لیکن ان تک محدود نہیں: «بینکوں کے لیے کسٹمر ڈیو ڈلیجنس» (2001) اور «اکاؤنٹ کھولنے اور کسٹمر کی شناخت کے لئے عمومی رہنما» (2003) بیزل کمیٹی برائے بینکنگ نگرانی، FATF کے پیسہ لانڈرنگ کے لیے چالیس + نو سفارشات، USA پیٹریاٹ ایکٹ (2001)، پیسہ لانڈرنگ کی سرگرمیوں کی روک تھام اور دباؤ قانون (1996)۔

6۔ جنرل پالیسی کے نافذ العمل ہونے کو یقینی بنانے کے لئے، کمپنی کی انتظامیہ نے ایک مسلسل جاری رہنے والا پروگرام مرتب کیا ہے اس مقصد کے لئے کہ وہ متلعقہ قواعد و ضوابط کے مطابق ہو اور منی لانڈرنگ کی روک تھام میں معاون ثابت ہو۔ یہ پروگرام تمام کاروباری اکائیوں، فنکشنز اور قانونی اداروں میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے گروپس کے خطرے کو موئثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے پورے گروپ میں مخصوص ریگولیٹری تقاضوں کو ایک مضبوط فریم ورک کے اندر مربوط کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

7۔ کمپنی سے ملحقہ تمام افراد کے لئے ضروری ہے کہ وہ AML اور KYC کی پالیسیوں پر عمل کریں۔

8۔ مقامی قانون کی ضروریات کے مطابق تمام شناختی دستاویزات اور سروس کے ریکارڈز کو کم سے کم وقت کے لئے اپنے پاس رکھنا ہوگا۔

9۔ باقی تمام نئے ملازمین کو نئی بھرتیوں کے تربیتی پروگرام کے حصے کے طور پر اینٹی منی لانڈرنگ کی تربیت دی جائے گی۔ تمام اہل ملازمین کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ AML اور KYC کی سالانہ ٹریننگ مکمل کریں۔ تمام ملازمین جن کی ذمہ داریوں میں روزمرہ کی AML اور KYC کرنا شامل ہوں ان کے لئے ضروری ہے کہ وہ خاص ان کے لئے بنے اضافی تربیتی پروگرامز میں حصہ لیں۔

10. کمپنی کو کلائنٹ سے درخواست کرنے کا حق حاصل ہے کہ وہ اپنی صوابدید پر اور کسی بھی وقت ٹریڈنگ اکاؤنٹ کھولنے کے وقت بتائی گئی اس کا/اس کی رجسٹریشن کی معلومات کی تصدیق کرے۔ ڈیٹا کی تصدیق کے لیے، کمپنی کلائنٹ سے نوٹرائز کاپیاں فراہم کرنے کی درخواست کر سکتی ہے: پاسپورٹ، ڈرائیور کا لائسنس یا قومی شناختی کارڈ؛ رہائشی پتے کی تصدیق کے لیے بینک اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹس یا یوٹیلیٹی بل۔ کچھ کیسز میں، کمپنی کلائنٹ سے اس کے/اس کی چہرے کے قریب شناختی کارڈ رکھنے والے کلائنٹ کی تصویر فراہم کرنے کو کہہ سکتی ہے۔ کمپنی کی آفیشل ویب سائنٹ پر AML پالیسی سیکشن میں کلائنٹ کی شناخت کے لیے تفصیلی تقاضے بیان کیے گئے ہیں۔

11. اگر کلائنٹ کمپنی کی جانب سے ایسی درخواست وصول نہیں کرتا تو کلائنٹ کے شناختی ڈیٹا کے لیے تصدیق کا طریقہ کار لازمی نہیں ہے۔ کلائنٹ رضاکارانہ طور پر پاس پورٹ یا دیگر دستاویز کی کاپی کمپنی کے کلائنٹ سپورٹ محکمے کو اپنی/اپنا شناخت ثابت کرنے کے لیے بھیج سکتا ہے تاکہ مذکورہ ذاتی ڈیٹا کی تصدیق کو یقینی بنایا جا سکے۔ کلائنٹ کو اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ بینک ٹرانسفر کے ذریعے رقوم ڈپازیٹ/نکالتے وقت، اسے بینک ٹرانزیکشنز کی تکمیل اور کارروائی کی تفصیلات کے سلسلے میں نام اور پتے کی مکمل تصدیق کے لیے دستاویزات فراہم کرنا ہوں گی۔

12. اگر کسی کلائنٹ کی رجسٹریشن کا ڈیٹا (مکمل نام، پتہ یا فون نمبر) تبدیل ہوگیا ہے تو، کلائینٹ پابند ہے کہ وہ کمپنی کے کلائینٹ سپورٹ ڈیپارٹمنٹ کو ان تبدیلیوں کے بارے میں فوری طور پر مطلع کرے تاکہ ان کے ڈیٹا میں ترمیم کی جائے یا کلائنٹ کی پروفائل میں مدد کے بغیر تبدیلیاں کی جائیں۔

12.1. کلائنٹ کی پروفائل کی رجسٹریشن میں اشارہ کردہ فون نمبر کو تبدیل کرنے کے لیے، کلائنٹ کو نئے فون نمبر کی ملکیت کی تصدیق کرنے والی دستاویز (موبائل فون سروس فراہم کرنے والے کے ساتھ معاہدہ) اور کلائنٹ کے چہرے کے قریب ID کی تصویر فراہم کرنی ہوگی۔ کلائنٹ کا ذاتی ڈیٹا دونوں دستاویزات میں ایک جیسا ہونا چاہیے۔

13۔ کلائنٹ دستاویزات (ان کی کاپیاں) کی صداقت کے لیے ذمہ دار ہے اور کمپنی کے اس حق کو تسلیم کرتا ہے کہ وہ ملک کے متعلقہ حکام سے رابطہ کرے جس نے ان کی صداقت کی تصدیق کے لیے دستاویزات جاری کیے ہیں۔